ارنا رپورٹ کے مطابق، "کاظم غریب آبادی" نے کہا کہ ہمارے ملک میں 25 ہزار افراد دہشتگردی کا شکار ہوگئے ہیں اور ایسی صورتحال میں امریکہ نے ایران کیخلاف سب سے زیادہ ظالمانہ پابندیاں عائد کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر"النا دوہان" نے اپنے حالیہ دورہ ایران کے موقع پر ایک طویل رپورٹ پیش کی تھی جس میں ایک اہم جملہ ہے جنہوں نے اپنی رپورٹ سمیت پریس کانفرنس میں بھی اس کا ذکر کیا اور وہ یہ ہے کہ "پابندیوں نے ایران میں تمام انسانی حقوق کے پہلوؤں پر اثر ڈالا ہے۔"
ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق کے سربراہ نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں کہا کہ شہید جنرل سلیمانی کے قتل کیس سے متعلق ایران اور عراق کے عدالتی نظاموں کے درمیان اچھا تعاون ہوا ہے اور تہران کے پراسیکیوٹر آفس کے بین الاقوامی امور کا دفتر فرد جرم تحریر کرنے کے آخری مراحل میں ہے اور جلد ہی فرد جرم عدالت کو بھیج دی جائے گی۔
غریب آباد نے سوئڈن میں قید ایرانی شہری "حمید نوری" کے کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس، مکمل طور پر سیاسی ہے اور اس میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کیخلاف ورزی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حمید نوری، گزشتہ تین سالوں سے اب تک قید تنہائی میں ہیں اور اسی صورتحال میں ان کیخلاف فیصلہ سنایا گیا ہے اور کئی چند دنوں میں اس فیصلے سے متعلق نظر ثانی ڈالنے کے وقت کا اختتام ہوگا اور یہ ایسا وقت ہے جب ابھی تک حمید نوری کو قابل فہم فیصلے کی فراہمی نہیں کی گئی ہے۔
ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق کے سربراہ نے اس حوالے سے سوئڈش حکومت کی بین الاقوامی ذمہ داری کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس کے حوالے سے قانونی، سیاسی، عدالتی اور سفارتکاری کی تمام سطح میں اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ